ہاتھ لگاؤ گے تو ڈر جائے گی 🙂
باہر نکالو گے تو مر جائے گی 💔
کبھی وہم و گمان میں بھی نہیں سوچا تھا کہ بچپن میں پڑھی جانے والی نظم کے یہ الفاظ حقیقی زندگی میں بیٹوں کا مقدر بن جائے گے ، وحشیانہ معاشرے نے بیٹیوں کی زندگی پر مہر ثبت کر دی ہے ، امیر ہو چاہے غریب ، مسلم ہو یا غیر مسلم لیکن بیٹیوں کا دکھ سب کا سانجھا ہوتا مگر افسوس اس درندہ صفت معاشرے میں عورت ذات کا تصور ہوس سے شروع اور ہوس پر ختم ہوتا ہے 🪦
ہوس ایسا زہر ہے جو نسلیں ، عزت ، رشتے ، دین و دنیا سب تباہ و برباد کر دیتا ہے ،