اس تصویر کا حسن یہ نہیں کہ اس میں عہد حاضر کے عظیم نعت خواں فصیح الدین سہروردی کے ساتھ طویل نشست ہوئی یہ بھی نہیں کہ شہباز میانداد قوال سے فرمائشی قوالیاں سنیں۔ اس تصویر میں یہ بھی کرامت نہیں کہ جسٹس غازی کی اصلیت اس دن مجھ پر اور فصیح الدین سہروردی پر کھلی۔
بلکہ یہ زندگی کی انمول ترین تصویر میری عمر عطاری حکیم سے پہلی ملاقات کی یادگار اور اس کے کیمرے سے لی گئی تصویر ہے۔ میرے پروگرام کے لیے حکیم کتنا پرجوش تھا آج بھی ایک ایک لمحہ یاد ہے۔