حقیقتیں
زندگی کی حقیقتیں کچھ یوں ہیں
خواب بُنتے ہیں، بکھرتے ہیں، پھر سجتے ہیں
حسرتوں کی دھند میں چھپتے ہیں ہم
دھوپ ملتی ہے مگر سایوں کی طرح جلتے ہیں
چاہتوں کے جہاں میں خالی ہاتھ ہیں ہم
اُمیدوں کی کرن میں، وہی دھیان باندھتے ہیں
حقیقتوں سے نظریں چُراتے ہیں اکثر
خوابوں کے شہر میں کچھ پل گزارتے ہیں
poetry