2024-11-10 10:08
بلا وجہ بھی نہ یُوں سِلسلے بڑھایا کر
جہاں فنا ہے یہاں دل نہیں لگایا کر
نہیں اُلجھنا مناسب شریر لوگوں سے
تُو احتیاط سے بس آئینہ دکھایا کر
بڑھا کے خوبیاں کر ذات اپنی پھر روشن
تُو جلنے والوں کو اس طور بھی جلایا کر
فسانہ اپنے دُکھوں کا نہ کر بیاں سب سے
ملے جو پُوچھنے والا تو پھر سنایا کر
کہ ہے خراب جہانِ خراب کی لذّت
خمار اس کا پَرے نَفس سے ہٹایا کر
ہے عاجزی میں ہی حمّاد بس نجاتِ بَشر
جبینِ ناز پہ اس کو ذرا سجایا کر
#غزل #حماد_علی
#شاعری
@followers @highlight