تیرے غم کا جو سہارا ہے تو کیا غم ہوگا
میرے دل کو یہ گوارا ہے تو کیا غم ہوگا
تیرے خوابوں سے جو آباد رہے دل میرا
تیرے قدموں میں گزارا ہے تو کیا غم ہوگا
چاہتوں کا یہ سفر، درد کے تحفے لایا
پھر بھی جینے کا خسارا ہے تو کیا غم ہوگا
یاد میں تیری ہر اک پل میرا دل بے چین
زندگی کا یہ نظارا ہے تو کیا غم ہوگا
تیری راہوں میں بچھے ہیں میرے خوابوں کے دیپ
تُو جو دل میں اُجالا ہے تو کیا غم ہوگا
تیرے اشکوں سے ہی مہکے گا یہ دشتِ دل
تُو میرے باطن کا کنارا ہے تو کیا غم ہوگا