مفتی نعیم صاحب جب فوت ہوئے تو ان کے اکاؤنٹ میں پانچ کروڑ روپے سے زائد رقم پڑی ہوئی تھی، اگر دس بیس ہزار کسی غریب کو بھی حصہ دے دیں گے تو کیا فرق پڑے گا. انہوں نے کونسا خود کما کر دینا ہے. چندے میں سے ہی دینا ہے. کوئی پوچھے تو سہی کہ مالی کی تنخواہ کتنی تھی اور پنشن کتنی ہے. غریب مالی جب تک زندہ تھا اس کی دوائی کے پیسے نہیں تھے، اب یہ مالی کی پنشن دکھا کر ڈبل چندہ وصول کر لیں گے.
قمر نقیب خان