🌸 *مُختصرپُراثر*🌸
*اطمینان بھی اندر سے آتا ہے،*
*اور ضمیر کے کوڑے بھی اندر سے لگتے ہیں۔*
*خوشی کی کونپل بھی اندر سے پھوٹتی ہے،*
*اور آنسوؤں کی آبشاریں بھی اندر سے آمڈتی ہیں۔*
*خوف کا آتش فِشاں بھی اندر سے پھٹتا ہے،*
*اور سکون کی ندیاں بھی اندر سے بہتی ہیں*۔
*تو باہر کیا ہے؟؟*
*باہر کچھ بھی نہیں۔۔!*
*تمھاری کائنات تمھارے اندر سمٹی ہوئی ہے۔*
*اسے باہر کہاں ڈھونڈتے پھرتے ہو۔۔؟*