جب بھی رستے پہ غور کرتا ہوں
پہلے خطرے پہ غور کرتا ہوں
ٹہنیوں کو ہرا بھرا رکھنا
پتے پتے پہ غور کرتا ہوں
خوب صورت تو اس کے ہاتھ بھی ہیں
پر میں چہرے پہ غور کرتا ہوں
اس کی بولی سمجھ نہیں آتی
صرف لہجے پہ غور کرتا ہوں
جب ترے شہر سے گزرتا ہوں
چپے چپے پہ غور کرتا ہوں
ذرہ ذرہ میں وہ دکھائی دے
ذرے ذرے پہ غور کرتا ہوں
آدرش دبے
آدرش دبے