آنسوؤں کو روشنائی کر رہا ہوں
اس زمانہ سے لڑائی کر رہا ہوں
کوئی چارہ گر نہیں ہے آج میرا
ہر مرض کی خود دوائی کر رہا ہوں
ایک ننھے سے دیے کی روشنی لے
میں اندھیروں سے لڑائی کر رہا ہوں
میں برائی کر رہا ہوں آپ کی یا
میں ہی خود اپنی برائی کر رہا ہوں
کل سے بوؤں گا سنہرے خواب ان میں
آج آنکھوں کی صفائی کر رہا ہوں
آدرش دبے